مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نیویارک کی عدالت نے امریکی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو 1996ء کے موسم بہار میں جین کیرول نامی امریکی صحافی کو ہراساں کرنے کے کیس پر سماعت کی ہے، لیکن اس نے زیادتی نہیں کی تھی جس کا صحافی نے دعویٰ کیا تھا۔
الجزیرہ نیوز چینل کی گزشتہ روز منگل کی اطلاع کے مطابق، مین ہٹن کی عدالت نے سابق امریکی صدر کو حکم دیا ہے کہ وہ اس کیس کے حل و فصل کیلئے کیرول کو 2 ملین ڈالر اور صحافی کو ہراساں کرنے پر مزید 3 ملین ڈالر ہرجانہ ادا کریں۔ مین ہٹن کی عدالت میں 6 مردوں اور 3 خواتین ججوں پر مشتمل 9 رکنی بینچ نے تقریباً 3 گھنٹے کی بحث کے بعد ٹرمپ پر 5 ملین ڈالر جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کیا۔
واضح رہے کہ ٹرمپ نے کیرول کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے کیس میں اپنے خلاف جاری ہونے والے فیصلے کو توہم پرستی قرار دیا ہے۔
یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ امریکی سابق صدر ٹرمپ نے اپنے خلاف مین ہٹن کی عدالت کے فیصلے کی وضاحت کرتے ہوئے، اپنے سوشل پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل اکاؤنٹ پر لکھا ہے کہ یہ حکم شرم کا باعث ہے اور یہ اب تک کی سب سے بڑی توہم پرستی کا نتیجہ ہے۔
79 سالہ جین کیرول نے 76 سالہ ٹرمپ پر 1990ء کی دہائی میں نیویارک شہر کے ایک ڈپارٹمنٹل اسٹور میں اس کے ساتھ زیادتی کا الزام لگایا تھا۔
آپ کا تبصرہ